مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر کے شورش زدہ علاقے جزیرہ نما سینائی میں گزشتہ ہفتے روسی طیارے کے حادثے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ ٹیم کے سربراہ ایمن المقدم نے کہا ہے کہ کاک پٹ کی ریکارڈنگ میں آخری سیکنڈ میں شور کی آواز سنی گئی ہے۔ اس بیان سے امریکہ اور برطانیہ کے اس شبے کو تقویت ملی ہے کہ یہ طیارہ بم پھٹنے کے نتیجے میں گر کر تباہ ہوا تھا لیکن ایمن المقدم نے خبردار کیا ہے کہ طیارے کے حادثے کے سبب کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا اور کاک پٹ میں شور کی آواز کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔ انھوں نے قاہرہ میں نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ حادثے کے حوالے سے تمام پہلوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔یہ کسی مسافر کے سامان میں بیٹریاں ہوسکتی ہیں،ایندھن ٹینک میں دھماکا ہوسکتا ہے یا یہ کسی اور چیز کا بھی دھماکا ہوسکتا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم میں روس ،فرانس ،جرمنی اور آئیرلینڈ کے ماہرین شامل ہیں۔البتہ نیوز کانفرنس انھوں نے اکیلے ہی کی ہے۔
آپ کا تبصرہ